.سائنس نے ثابت کردیا ہے کہ ہمارے ہاتھ گواہی دیں گے جو ہم نے کیا ہماری زبان گواہی دے گی جو ہم نے بولا اور ہمارے کان گواہی دیں گے جو ہم نے سنا۔

سائنس کسی بھی مذہب کو نہیں مانتی سائنس نے ہمیشہ ثبوت ہی مانگا ہے جیسے جیسے سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترقی ہوتی گئی ویسے ویسے قرآن کی آیات آیات سائنس کی تھیوری اور قانون بنتی گئی۔


 قربان جاؤں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر جنہوں نے یہ سب چودہ سو سال پہلے ہی ہمیں بتا دیا اور آج آج جاکر سائنس کو ثابت کر رہی ہے




 جب بھی ہم بولتے ہیں تو ہمارے منہ سے نکلنے والے الفاظ کو ہم آواز کہتے ہیں اور یہ آواز سائنس کی رو سے ایک انرجی کی ایک قسم ہے ہے جس کو ساؤنڈ انرجی کہتے ہیں اور یہ انرجی جی فضا میں لہروں کی شکل میں پھیل جاتی ہے اور پھر اس جگہ جہاں پر اس کو کو پیدا کیا گیا ہوں یہ اس کے گردونواح میں معلق رہتی ہے ہے یہ بھی کہا جاتا ہے ہے کہ یہ آوازیں دیں دی اس جگہ سے اس جگہ کے کے گرد گھومتی رہتی ہیں اور پھر اوپر چڑھنا شروع ہوجاتی ہیں ہیں اور نامعلوم کہ یہ آوازیں کہاں تک اوپر چڑھتی رہتی ہیں اور کب تک چلتی رہتی ہیں؟؟؟؟؟؟


اس جگہ پر سائنس جواب دے دیتی ہے اور سائنس اپنے ہاتھ کھڑے کر دیتی ہے کہ یہ آوازیں آگے کہاں تک جاتی ہیں ہیں ۔پھر سائنس کو اس جگہ پر قرآن کا سہارا لینا پڑتا ہے ہے قرآن نے اس حقیقت کو کو سورۃ معارج کی آیت نمبر 4 کے اندر واضح کردیا یا یا

 ترجمہ

"روح اور فرشتے اس کی طرف پچاس ہزار سال تک چڑھتے رہتے ہیں"

 

اب میں آپکو بتا کہ نور پیدا کیا اور اور نور روشنی ہے اور روشنی انرجی کی ایک قسم ہے ہے جس طرح اب کسی بھی طرح کی انرجی ہو وہ پچاس ہزار سال کی مسافت طہ کرے گی۔


 

سورۃ بنی اسرائیل کی آیت نمبر 4 کے مطابق ق آیت نمبر 13 اور 14 کے مطابق

ترجمہ

 اور ہم ہر کے اعمال اس گڑھ ہے اور قیامت کے روز اس کو کتاب سے نکال دکھائیں گے جسے وہ کھلا ہوا دیکھے گا

 آج کے دودھ کی بات کی جاۓ تو ہمارا موبائل فون جو آجکل ہر شخص کی ضرورت بنا ہوا ہے اور یہی وہ موبائل ہے کھلی کتاب اب جس میں آپ کے ہاتھوں نے جو کیا کیا آپ کی آنکھوں نے جو دیکھا اور اس موبائل سے آپ کے کانوں نے جو سنا نا قیامت تک کے لئے ریکارڈ ہو رہا ہے کیوں کہ کسی موبائل کا میموری کارڈ اندر سے ہم لاکھ بار کرلیں یا پھر اس کو ڈلیٹ کر دی لیکن بن ہیں ان فارمیشن ٹیکنالوجی جی کے اصول بتاتے ہیں کہ یہ دوبارہ نکال لیا جاتا ہے 

کیوں کہآئن سٹائن کی ماں اس عنصر کی مساوات کے مطابق مادہ اور انرجی ایک دوسرے میں تبدیل ہوجاتے ہیں

اس طرح نہ کریں

اس طرح طرح سائنس اور ٹیکنالوجی نے قرآن پاک کی آیات کو سچ ثابت کرکے کے سائنسی قانون بنایے